کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
اقوام متحدہ نے عراق میں داعش کے خلاف جاری لڑائی کے باعث پیدا ہونے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے 86 کروڑ دس لاکھ ڈالر معاونت کی اپیل کی ہے۔
یہ معاونت رواں سال اس ملک کی آبادی کی مدد کے لیے درکار ہوگی۔
بغداد کا کہنا ہے کہ وہ لگ بھگ ایک کروڑ آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درکار ڈیڑھ ارب ڈالر سے زائد رقم کا نصف سے بھی کم مہیا کر سکتا ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں انتہائی کمی کے باعث عراق کی اقتصادی حالت پر مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
line-height: 19px; background-color: rgb(255, 255, 255);">عراق کے وزیر برائے مہاجرین جاسم محمد الجاف نے ایک بیان میں کہا کہ "بڑھتی ہوئی ضروریات کے تناظر میں وفاقی بجٹ میں مختص کی جانے والی رقم انھیں پورا نہیں کر سکے گی۔ ہمیں توقع ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قائم ہنگامی منصوبے کے تحت اس فرق کو کم کیا جاسکے گا۔"
شدت پسند گروپ داعش نے 2014ء کے وسط سے عراق کے ایک وسیع علاقے پر قبضہ کر کے یہاں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے جب کہ ملک کے بعض حصوں میں قبائلی ملیشیا کے جھڑپوں سے بھی صورتحال خاصی دگرگوں ہو چکی ہے۔
ہزاروں افراد اس تنازع سے تنگ آکر پڑوسی ملکوں کے علاوہ یورپ کا رخ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں جب کہ یہاں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مدد سے داعش کے خلاف کارروائیاں اور عراقی فورسز کی معاونت بھی جاری ہے۔